محمد عثمان شہید: انصاف کی آواز

محمد عثمان شہید جنہوں نے قانونی پیشے کے وقار کو برقرار رکھا اور اپنی فصاحت و بلاغت سے جنوبی ہند کو پہچان دلائی،

محمد عثمان شہید جنہوں نے قانونی پیشے کے وقار کو برقرار رکھا اور اپنی فصاحت و بلاغت سے جنوبی ہند کو پہچان دلائی، ادب اور صحافت کے میدانوں کو کھلتے ہوئیے باغات میں بدل دیا۔ محمد عثمان شہید کو اللہ تعالیٰ نے تازہ گلابوں کی خوشبو پھیلانے کی فطری صلاحیت سے نوازا ہے۔ وہ نہ صرف ایک نامور خطیب ہیں بلکہ ایک ممتاز ادیب بھی ہیں، شاعری اور نثر کے لیے بہتر ذوق رکھنے والے ادبی پر جوش اور سچائی سے محبت کرنے والے فنکار ہیں جو شعور بیدار کرنے کے لیے صحافتی تحریروں کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کا شمار ان نایاب افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے ادب اور مذہب کے ساتھ ساتھ ثقافت، تہذیب، اخلاقیات اور شائستگی میں بھی نمایاں خدمات انجام دی ہیں- لوگوں میں انہیں ایک الگ مقام حاصل ہے۔

محمد عثمان شہید نے اپنی تحریروں کے ذریعے عملی طور پر ثابت کیا ہے کہ جمہوریت کی دنیا میں جدوجہد کی سب سے بڑی شکل قلم کے ذریعے جدوجہد ہے۔ اس نے اپنے مضمون نگاری کو ایک سادہ اور قابل رسائی راستے پر مرکوز کیا، جو نہ صرف قانونی دلائل اور عدالتی فیصلوں سے جڑا ہوا ہے بلکہ بلا شبہ خود انسانی زندگی سے جڑا ہوا ہے۔ ان کی تحریروں میں جو با مقصد جذبہ سرایت کر گیا ہے اس کی اہمیت ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ مسلم کمیونٹی کے اندر آنے والی کسی بھی تبدیلی میں عثمان شہید کی تخلیقات کو ایک با وقار مقام حاصل ہو گا۔

از : پروفیسر مجید بیدار

1 thought on “محمد عثمان شہید: انصاف کی آواز”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *